مضامین

چنداحادیث کےمفہوم میں ہماری غلط فہمیوں کا ازالہ

کس طرح الفاظ کو اپنے مقاصدمیں فٹ کرلیاگیاہے

جس طرح قرآن پاک اللہ کریم کا نازل کردہ ہے اسی طرح حدیث بھی اللہ ہی کی طرف سے نازل کردہ ہے کیونکہ نبی اکرمﷺ اپنی مرضی سے کوئی بات نہیں کرتے تھے آپﷺ نے دین کے حوالے سے کوئی بات امت سے اوجھل نہیں رکھی ہے اور صحابہ کرام نے اپنی جان پرکھیل کر یہ دین خالصتًا ہم تک پہنچایا ہے جس پر الحمدللہ آج ہم عمل پیراہیں … احادیث میں مذکور کچھ باتیں ایسی ہیں جن کو سمجھنے میں کم علم لوگوں کو غلط فہمی لگ جاتی ہے اور وہ غلط فہمی بعد میں غلط العام بن جاتی ہے میں ان شائ اللہ ایسی چند باتیں ذیل میں لکھنے کی کوشش کروں گا …

1-حدیثِ پاک میں فرمان نبویﷺ ہے،

کہ مسجد جانے سے پہلے کچا پیاز اور لہسن کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے کیونکہ مونہہ سے بدبو آتی ہے، اب اس حدیث سے بعض لوگوں نے مراد لے لیا کہ کچا پیاز اور لہسن کھا کر مسجد نہ جاؤ حالانکہ حدیث میں کچا پیاز اور لہسن کھانے سے روکا گیا ہے نہ کہ مسجد جانے سے. ہاں اگر غلطی ہوگئی ہے تو مسواک یا برش سے اچھی طرح مونہہ صاف کرلو.

2- ایک حدیث میں مذکور ہے کہ ایک دعوت میں گوشت اور کدوکا سالن پکا تھا

آقاﷺ گوشت کی بوٹیاں اٹھاکر ساتھ بیٹھے ساتھی کو کھلاتے اور خود کدو کے ٹکڑے تناول فرماتے اب اس حدیث سے آپﷺ کا دوسروں پر ایثار واضح نظر آتاہے کہ گوشت اٹھااٹھا کر صحابی کو کھلا رہے ہیں جبکہ کچھ افراد نے کہاکہ آقاﷺ کو کدو بہت پسندتھا آپﷺ گوشت چھوڑ کر کدو کھارہے تھے.

3- اسی طرح ایک حدیث ہے کہ مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھے حق ہیں

ان میں سے ایک یہ ہے کہ اِذادعاكَ فاجِبہ کہ جب تیرا بھائی تجھے پکارے تو اسکا جواب دے عربی زبان میں توجہ سے بات سن کر ماننے کو جواب دینا کہتے ہیں اور دَعَا کا مطلب و معنی ہے پکارنا یعنی جب ایک مسلمان دوسرے کو پکارے وہ پکارنا مدد کیلیے ہو یا کسی جائز انسانی ضرورت کیلئے، تو اسکی طرف توجہ کی جائے اسکی بات سنی جائے اسکا مسئلہ حل کیا جائے اب یہاں اس حدیث کو کھانے کی دعوت پر فٹ کردیا گیا ہے کہ جب ایک مسلمان دوسرے کی دعوت کرے تو دعوت قبول کی جائے حالانکہ دَعَاكَ کے لفظ میں کھانے کی دعوت کا مفہوم بنا لینا کسی طور درست نہی بنتا یعنی اس لفظ کو کھانے کی دعوت کےساتھ خاص کرنا سراسر کم علمی ہے …


4- ایک اور حدیث ہے کہ جب کھانا سامنے حاضر ہوجائے تو نماز نہیں ہوتی

کھانا کھا لینا چاہیئے پھر نماز ادا کرنی چاہیئے اس حدیث پر بھی کم علمی سے کام لیتے ہوئے بعض لوگ کہتےہیں کہ بھوک لگی ہوتو نماز نہیں ہوتی اسکا مطلب یہ نہیں بلکہ اس سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ کھانا لگاتے وقت جماعت کے وقت کا خیال رکھا جائے نہ کہ کھانا لگاکر نماز لیٹ کردی جائے.


5- کئی احادیث میں یہ تاکید آئی ہے

کہ نماز پڑھتے وقت جسم اور کپڑوں کا پاک ہونا لازمی شرط ہے. جبکہ اس سے بہانہ گھڑ کے کم علم جہلاء کہہ دیتےہیں جب ان کو نماز کاکہا جائے کہ جی ہمارے کپڑے پاک نہیں .

Show More

One Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Easysoftonic
واٹسآپ چیٹ
واٹسآپ چیٹ
السلام علیکم
خوشآمدید
اپنی قیمتی رائےسےنوازیں
!السلام علیکم