سچےواقعات

سچےواقعات قسط نمبر4

سچےواقعات قسط نمبر4

نصرانی غلام عداس کے اسلام لانے کا ایمان افروز واقعہ


جناب ابو طالب اور سیّدہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا دونوں کی وفات کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تبلیغ کی غرض سے طائف تشریف لے گئے طائف بارونق شہر ہے اور موسم کے لحاظ سے عرب کا شملہ سمجھا جاتا ہے,

مکہ معظمہ سے مغرب کی طرف چند میل پر واقع ہے یہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے لوگوں سے سابقہ پڑا جو ظلم و سرکشی میں مکہ والوں سے بڑھے ہوئے تھے,

طائف کے بڑے بڑے چوہدریوں نے شہر کے بدمعاشوں غنڈوں کوشہہ دی جنہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر پتھراؤ کر کے لہولہان کردیا,

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم

پریشانی کےعالم اور زخموں سے چُور انگور کی بیلوں کے سائے میں بیٹھ گئے قریش مکہ کے بڑے چودھری ربیعہ کی زمینداری طائف میں تھی ربیعہ کے دونوں بیٹے شیبہ اور عتبہ یہاں آئے ہوئے تھے،

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں دیکھ کر انہیں ترس آیا اور اپنے عیسائی غلام عداس کے ذریعہ پلیٹ میں انگور کے خوشے رکھ کر آپﷺ کو دیے،

نبیﷺ صلی اللہ علیہ وسلم نے

بسم اللہ پڑھ کر تناول فرمانا شروع کر دیا بسم اللہ پر عداس کے تعجب کی کوئی حد نہ رہی عرض کیا اے صاحب اس بستی کے رہنے والے تو یہ کلمہ نہیں پڑھتے خدارا مجھے بھی اس کی حقیقت بتائیں،


رسول اللہﷺ: تمہارا وطن کہاں ہے اور مذہب کیا ہے؟
عداس: میرا وطن نینوا ہے اور مذہبًا نصرانی ہوں،
رسول الله ﷺ: وہی نینوا جہاں ایک صالح مرد یونس بن متی پیداہوئے؟
(یونس بن متی بھی الله کےرسول تھے)،


عداس: یونس بن متی کو آپ نے کیسےجانا؟
رسول الله ﷺ: یونس نبی میرے بھائی تھے میں بھی نبی ہوں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے یہ کلمہ ابھی پوری طرح ادا نہ ہوا تھا کہ اداس نے سر سے پاؤں تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سراپا کو بوسہ دیا،

شیبہ یہ منظر دیکھ رہا تھا

اس سے رہا نہ گیا غلام واپس لوٹا تو کہا اے بد نصیب تو اس شخص سے کس غضب کی عقیدت کا اظہار کر رہا تھا؟ عداس نے کہا اس وقت دنیا جہان میں یہ شخص سب سے بہتر ہے،

اس نے مجھے ایسی باتیں بتائی ہیں جنہیں نبی کے علاوہ کوئی دوسرا جان بھی نہیں سکتا شیبہ نے کہا ارے تیرا دین اس کے دین سے بدرجہا بہتر ہے اس کے دین میں نہ چلے جانا،

اور ایسا ہی ہوا عداس رضی اللہ عنہ مسلمان ہوگئے

جب شیبہ اور عتبہ جنگ بدر کے لیے نکلے تو عداس مکہ سے باہر ایک ٹیلے پر بیٹھے ہوئے تھے شیبہ اور عتبہ ادھر سے گزرے تو حضرت عداس نے روک کر کہا، وہ شخص واقعی رسول ہے،

آپ کا آگے قدم اٹھانا خود کو مقتل میں لے جانا ہے مگر شیبہ اور عتبہ کی تقدیر میں اپنے سرگنہ ابوجہل سے ہم بغل ہوکر بدر کے اندھے کویں کی نجس موت لکھی تھی اور عداس کے مقدر میں بدر کی شہادت کا عروج اور ایسا ہی ہوا (ابن ہشام)

(جاری ہے)

Show More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Easysoftonic
واٹسآپ چیٹ
واٹسآپ چیٹ
السلام علیکم
خوشآمدید
اپنی قیمتی رائےسےنوازیں
!السلام علیکم