صحت

دیسی انڈا یابرائلر؟

ایک دلچسپ تجزیہ

دیسی انڈا صحت کیلئے زیادہ مفید ہے یا برائلر ؟

اگر تو ہم موازنہ کر یں تو دونوں فریق ایسے دلائل دیتے ہیں کہ کسی کو بھی کم یا زیادہ کہنے کی جرات نہیں ہو تی  ہاں مگر کاروباری فوائد کو دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہوگی کہ دیسی مرغی سے آزاد  آب و ہوا میں  جڑی بوٹیاں کیڑے مکوڑے اور قدرتی خوراک کھاکر حاصل ہونے والا انڈا یقینی طور پر فوائد کے لحاظ سے بریلر مرغی کے انڈے سے بہتر نظر آتا ہے جبکہ برائلر مرغی کے انڈے قطعی طور پر پولٹری فارم کی ،ڈربوں میں بند مرغیوں سے حاصل کیے جاتے ہیں جن کو مصنوعی خوراک دی جاتی ہے ان انڈوں کا خول قدرے باریک اور ان کی زردی کا رنگ  ہلکا زرد ہوتا ہے جبکہ دیسی انڈوں کا خول مضبوط اور زردی کا رنگ گہرا زرد ہوتا ہے۔

غذائی تناسب

انڈے میں پائے جانے والے غذائی اجزاء کی مقدار ،انڈے کے سائز کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے لہذا ہم اوسطا 50گرام کے انڈے کے غذائی اجزاء یہاں ذکر کریں گے جن میں فولاد، فاسفورس، پروٹین6گرام، معدنی اجزا1گرام، چکنائی6گرام، 87 کیلوریز، کیلشیم،وٹامن اے، اور تھوڑے سے وٹامن بی کمپلیکس شامل ہوتے ہیں. آپ انڈے کی غذائی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ اس میں وٹامن سی کے علاوہ تقریبا تمام غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں اس کے علاوہ اس کی سفیدی میں البیومن نامی ایک پروٹین شامل ہے جو کہ  زود ہضم اور مغزی ہوتا ہے جبکہ دیگر غذائی اجزاء انڈے کی زردی میں ہوتے ہیں۔


خودساختہ مشہورباتیں

انڈے کے بارے میں ایک بات مشہور ہے کہ یہ بہت زیادہ گرم تاثیر رکھتاہے اس لئے گرمی کے موسم میں نہیں کھانا چاہیے یہ صرف ایک وہم ہے انڈے موسم گرما میں بھی بدن پر کوئی غلط اثر نہیں ڈالتے بعض نوجوانوں کو چہرے پر کیل مہاسے ہو جاتے ہیں اس مرض کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ انڈوں سے ہوتی ہے حالانکہ یہ  خودساختہ غلط اندازہ ہے۔


اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انڈے کھائے جائیں یا نہ کھائے جائیں؟

یہ ایک حقیقت ہے کہ انڈا جسم کے لئےقوت بخش غذاہے اس لیے ہر عمر اور جنس کے لوگ اس کو بلا جھجک استعمال کرسکتے ہیں حتی کہ شیر خوار بچے بھی ،غذائی ماہرین کے مطابق اگر اچھی طرح ابلے ہوئے انڈے کی زردی کو دودھ میں ملا کر پانچ یا چھ ماہ کے شیر خوار بچے کو دیا جائے تو کافی قوت بخش ہے کیونکہ اس طریقے سے بچے کو تمام غذائی اجزاء بھرپور مقدار میں حاصل ہوتے ہیں، مثلًا اعلی درجے کے پروٹین وٹامنز اور بیشتر دیگر غذائی اجزاء جو کہ ہم نے مندرجہ بالا سطور میں بتائے ہیں۔

روزانہ کتنے انڈے کھائےجائیں؟

اس بارےمیں غذائی ماہرین کاکہنا ہے کہ ایک صحتمند فرد کے لیے روزانہ تقریبا3 انڈے کھانا متوازن ہے۔

الرجی کامسئلہ

کچھ لوگ جن کو انڈے میں موجود کسی عنصر سے الرجی ہو تو جلد پر خارش یاپیٹ میں درد، ہوا بھر جانا، یا اسہال بھی ہو سکتے ہیں اس لیے ایسے افراد کو انڈا کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

کولیسٹرول اور انڈہ

دیکھا جائے تو انڈوں میں غذائی کولیسٹرول کی اعلی سطح ہوتی ہے تاہم حالیہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ انڈے کے استعمال سے خون میں کولیسٹرول کی سطح پر بہت کم اثر پڑتا ہے بشرطیکہ انڈے کو مکمل خوراک کےطورپرنہیں بلکہ صحت مند غذا کے ایک حصے کے طور پر استعمال کیا جائے۔

اس ساری گفتگو کا لب لباب یہ ہوا کہ انڈا کھانے کی مقداراور جسمانی صحت یا دل کی بیماری کے خطرے کے درمیان کوئی خاص تعلق نہیں ہے اور انڈوں کا قلبی صحت کے ساتھ غیرجانبدارانہ تعلق ہے مطلب یہ کہ انڈے براہ راست عمومی طور پر دل کی بیماری کے خطرے کو نہ تو بڑھاتے ہیں اور نہ  روکتے ہیں. لہٰذا ایک متوازن مقدار میں مناسب طریقے سے انڈے کا استعمال خطرناک نہیں ہے۔

Show More

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button
Easysoftonic
واٹسآپ چیٹ
واٹسآپ چیٹ
السلام علیکم
خوشآمدید
اپنی قیمتی رائےسےنوازیں
!السلام علیکم